Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس نے جذبہ ہی نہیں پایا پگھلنے والا

شکیل ابن شرف

اس نے جذبہ ہی نہیں پایا پگھلنے والا

شکیل ابن شرف

MORE BYشکیل ابن شرف

    اس نے جذبہ ہی نہیں پایا پگھلنے والا

    شمع کی طرح پتنگا نہیں جلنے والا

    درگزر کرنے کی عادت سے ملا ہے یہ مقام

    پھول برسانے لگا زہر اگلنے والا

    لڑکھڑا جائے اگر کوئی تو خوشیاں نہ منا

    گرتے گرتے بھی سنبھلتا ہے سنبھلنے والا

    دوستوں کا کبھی احسان اٹھاتا ہی نہیں

    لے کے بیساکھیاں دشمن کی اچھلنے والا

    یہ جو کم ظرفوں نے کہرام مچا رکھا ہے

    ایک دو دن سے زیادہ نہیں چلنے والا

    نکتہ چینوں سے کہو عمر ہے تھوڑی ان کی

    میں وہ سورج ہوں جو جلدی نہیں ڈھلنے والا

    چال بازی تری خود تجھ کو ہی لے ڈوبے گی

    ایک دن تو کف افسوس ہے ملنے والا

    تو زمانے کی حمایت پہ بھروسہ مت کر

    یہ ہے گرگٹ کی طرح رنگ بدلنے والا

    مجھ کو پھونکوں سے بجھا پائے گا کیا کوئی شکیلؔ

    وہ دیا ہوں جو ہے طوفان میں جلنے والا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے