اس نے جو عشق وشق کے ہجے الگ نہیں کیے
اس نے جو عشق وشق کے ہجے الگ نہیں کیے
ہم نے بھی درد سہہ لیے صدمے الگ نہیں کیے
میرے اور اس کے درمیاں رشتہ وبال جان تھا
دل کو سرہانے رکھ دیا کمرے الگ نہیں کیے
اس نے کسی کی چاہ میں چاہ کو میری ڈس لیا
سوچا تو میں نے بارہا رستے الگ نہیں کیے
گھر کے ہر اک مقام پر سہمی کھڑی تھیں الفتیں
کمروں سے اس کی یاد کے جالے الگ نہیں کیے
دونوں ہم اک کلاس کے لڑتے تھے زور و شور سے
روٹھنا اور بات تھی بستے الگ نہیں کیے
دل سے اسے لگا لیا ایسا سکوں ملا کہ بس
روتی رہی میں دیر تک کاندھے الگ نہیں کیے
بیٹوں نے رخ بدل لیا چھوڑ کے اس کو چل دئے
باپ نے جسم ہار کے رشتے الگ نہیں کیے
لہجوں کی ساری برہمی سیتی رہی تمام عمر
میں نے کتاب زیست سے بخیے الگ نہیں کیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.