اس نے نگاہ لطف و کرم بار بار کی
اس نے نگاہ لطف و کرم بار بار کی
اب خیریت نہیں ہے دل بے قرار کی
ڈر یہ ہے کھل نہ جائے کہیں راز عشق بھی
نبھنے لگی ہے ان سے مرے رازدار کی
سب کے نصیب میں ہے کہاں موج درد و غم
مخصوص ہیں عنایتیں پروردگار کی
یادوں کی انجمن میں انہیں بھی بلا لیا
اک شام یوں بھی ہم نے بہت یادگار کی
جب ہم ہی فصل گل میں چمن سے نکل گئے
پھر کیوں سنا رہے ہو کہانی بہار کی
ذاکرؔ ہم اپنا دل بھی وہیں چھوڑ آئے ہیں
کس درجہ پر کشش تھی فضا اس دیار کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.