Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس نے رخ پہ زلفوں کو اس طرح بکھیرا ہے

نظر ایٹوی

اس نے رخ پہ زلفوں کو اس طرح بکھیرا ہے

نظر ایٹوی

MORE BYنظر ایٹوی

    اس نے رخ پہ زلفوں کو اس طرح بکھیرا ہے

    اک طرف اجالا ہے اک طرف اندھیرا ہے

    حسن نے تخیل پر نور کیا بکھیرا ہے

    عشق کی نگاہوں میں دور تک سویرا ہے

    ضد نہ کیجیے ہم سے ہم کو ساتھ لے لیجے

    یاں کے لوگ وحشی ہیں شہر یہ لٹیرا ہے

    کل جو مجھ سے برہم تھے سوچتا ہوں جانے کیوں

    آج ان کے ہونٹوں پر نام صرف میرا ہے

    گیسوؤں سے رکھنا ہے ربط حسن والوں کے

    ناگنوں سے کھیلے ہے عشق بھی سپیرا ہے

    ساغروں کی گردش کو اور تیز کر ڈالو

    مجھ کو اس زمانے کی گردشوں نے گھیرا ہے

    جس جگہ کہ لٹتے ہیں قافلے محبت کے

    اے نظرؔ سنو اپنا اس جگہ بسیرا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے