اس نے سوچا ہی نہیں تھا کبھی ایسا ہوگا
اس نے سوچا ہی نہیں تھا کبھی ایسا ہوگا
وقت کا اس کے بھی منہ پر یہ طماچہ ہوگا
تم جو ہر بات پہ کہتے ہو ہماری مرضی
ہم بھی مرضی پہ اتر آئیں تو کیسا ہوگا
آپ آئیں گے مرے زخموں کی پرسش کے لیے
یہ بھی امید نہیں آپ سے ایسا ہوگا
تم جو بہتان لگانے پہ تلے ہو تو سنو
ہم بھی خاموش نہ بیٹھیں گے تماشہ ہوگا
کس کے کہنے پہ کیا ترک تعلق تم نے
ہم بھی دیکھیں گے یہاں کون تمہارا ہوگا
گردش دوراں ہم اس آس پہ جیتے ہیں یہاں
آسماں پر کبھی اپنا بھی ستارا ہوگا
عین ممکن تھا کہ ہم عشق میں رکھتے نہ قدم
کیا خبر تھی کی اثرؔ اتنا خسارا ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.