اس نے یوں ہی تو سر راہ نہ ٹوکا ہوگا
اس نے یوں ہی تو سر راہ نہ ٹوکا ہوگا
میرا ہم شکل کوئی اس کا شناسا ہوگا
سر پہ سائے کی جگہ دھوپ کا صحرا ہوگا
سوچ لو یہ بھی ذرا راستہ لمبا ہوگا
قہر موسم نے وہ توڑے ہیں کہ جنگل جنگل
اب کسی پیڑ میں پھل پھول نہ پتا ہوگا
گرد چہرے پہ جمے یا جمے آئینے پر
عکس ہر حال میں دیکھو گے تو دھندلا ہوگا
آئنے پھوٹ کے روتے ہیں تو کہتے ہیں سنو
ہم سے اب بھاگتے لمحوں کا نہ پیچھا ہوگا
جگمگا جائے گا کچھ اور ترا شہر بدن
جابجا لمس کا جب اس میں تماشا ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.