Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس نگاہ ناز نے یوں رات بھر تجسیم کی

اورنگ زیب

اس نگاہ ناز نے یوں رات بھر تجسیم کی

اورنگ زیب

MORE BYاورنگ زیب

    اس نگاہ ناز نے یوں رات بھر تجسیم کی

    سب چراغوں میں برابر روشنی تقسیم کی

    رات پیچھے پڑ گئی تھی خوف کے سائے لیے

    خواب سے آگے نکل کر وقت میں ترمیم کی

    آئنہ ہو جائے گا یہ دشت مجھ پر ایک دن

    گرہیں کھلتی جا رہی ہیں احسن تقویم کی

    دونوں ہی آ کر الف کی روشنی میں ضم ہوئیں

    اک تجلی لام کی اور اک تجلی میم کی

    شہد کا بھی ذکر ہو سکتا تھا ہونے کو مگر

    اس کے لہجے کے مطابق بات چھیڑی نیم کی

    میں ہی تھا اپنے مقابل خواہشوں کی ڈور میں

    ہارنا مشکل لگا سو جیت ہی تسلیم کی

    دوست لیکن تجھ کو یہ عزت نہ راس آئی کبھی

    میں نے اپنے آپ سے بڑھ کر تری تکریم کی

    شام ہوتے ہی چراغوں کو سجایا طاق میں

    سارا دن سو کر گزارا رات کی تعظیم کی

    عمر بھر سورج کے آگے ہاتھ پھیلائے مگر

    اک ستارے نے مجھے یہ روشنی تعلیم کی

    کھینچ کر افلاک پہ اک سرمئی روشن لکیر

    چاند نے صورت بدل ڈالی ہماری تھیم کی

    میں نے زیبؔ اس کو محبت میں کہا تھا مجھ سے مل

    اس نے میری بات کی کتنی غلط تفہیم کی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے