Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس پر بھی دشمنوں کا کہیں سایہ پڑ گیا

خلیل الرحمن اعظمی

اس پر بھی دشمنوں کا کہیں سایہ پڑ گیا

خلیل الرحمن اعظمی

MORE BYخلیل الرحمن اعظمی

    اس پر بھی دشمنوں کا کہیں سایہ پڑ گیا

    غم سا پرانا دوست بھی آخر بچھڑ گیا

    جی چاہتا تو بیٹھتے یادوں کی چھاؤں میں

    ایسا گھنا درخت بھی جڑ سے اکھڑ گیا

    غیروں نے مجھ کو دفن کیا شاہراہ پر

    میں کیوں نہ اپنی خاک میں غیرت سے گڑ گیا

    خلوت میں جس کی نرم مزاجی تھی بے مثال

    محفل میں بے سبب وہی مجھ سے اکڑ گیا

    بس اتنی بات تھی کہ عیادت کو آئے لوگ

    دل کے ہر ایک زخم کا ٹانکا ادھڑ گیا

    کس کس کو اپنے خون جگر کا حساب دوں

    اک قطرہ بچ رہا ہے سو وہ بھی نبڑ گیا

    یاروں نے خوب جا کے زمانے سے صلح کی

    میں ایسا بددماغ یہاں بھی بچھڑ گیا

    کوتاہیوں کی اپنی میں تاویل کیا کروں

    میرا ہر ایک کھیل مجھی سے بگڑ گیا

    اب کیا بتائیں کیا تھا خیالوں کے شہر میں

    بسنے سے پہلے وقت کے ہاتھوں اجڑ گیا

    مأخذ :
    • کتاب : تیری صدا کا انتظار (Pg. 44)
    • Author : خلیل الرحمن اعظمی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے