اس پہ جو میرے مشورے کا کچھ اثر لگے
اس پہ جو میرے مشورے کا کچھ اثر لگے
اس بے ضمیر شخص کے شانوں پہ سر لگے
میدان جنگ میں تو میں سینہ سپر رہا
پھر کیسے اتنے زخم مری پشت پر لگے
اس سے مسافروں نے کیا اس طرح سلوک
شاید یہ خال و خد سے اب اپنے شجر لگے
احساس کمتری کا کیا جائے کیا علاج
اس شخص کو تو ہر گھڑی خود ہی سے ڈر لگے
اس کو اگر ہے میرے تخاطب پہ احتجاج
اس سے کہو کی طرز عمل سے بشر لگے
مجھ کو ضرورتوں نے کہاں پہ کھڑا کیا
اب زندگی کا عیب بھی مجھ کو ہنر لگے
تیری زباں دکھاتی ہے اردو کا معجزہ
دلبرؔ طویل بات تری مختصر لگے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.