Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس پیڑ کو چھوا تو ثمر دار ہو گیا

افضل منہاس

اس پیڑ کو چھوا تو ثمر دار ہو گیا

افضل منہاس

MORE BYافضل منہاس

    اس پیڑ کو چھوا تو ثمر دار ہو گیا

    پھر جانے کیا ہوا وہ شرر بار ہو گیا

    موسم کی بھول تھی کہ مری دسترس کی بات

    پتھر سے ایک پھول نمودار ہو گیا

    بکھرے ہوئے ہیں دل میں مری خواہشوں کے رنگ

    اب میں بھی اک سجا ہوا بازار ہو گیا

    اک بار میں بھی خواب میں بیٹھا تھا تخت پر

    آنکھیں کھلیں تو اور بھی نادار ہو گیا

    پہلے تو سر کو پھوڑ لیا اس کو دیکھ کر

    پھر میں بھی ایک روزن دیوار ہو گیا

    ویسے تمام عمر مری نیند میں کٹی

    گھر میں نقب لگی تو میں بیدار ہو گیا

    یارو یہ زندگی کا مکاں بھی عجیب ہے

    تعمیر ہو گیا کبھی مسمار ہو گیا

    لفظوں کے پھول آنچ سی دینے لگے مجھے

    بے باک آج شعلۂ گفتار ہو گیا

    دشمن نظر پڑا تو مٹیں رنجشیں تمام

    لڑنے کو سارا شہر ہی تیار ہو گیا

    مجرم بری ہوا تو کئی قتل ہو گئے

    بستی کا اک غریب گرفتار ہو گیا

    افضلؔ کچھ اس طرح کی اچانک ہوا چلی

    سانسیں بحال رکھنا بھی دشوار ہو گیا

    مأخذ :
    • کتاب : siip (Magzin) (Pg. 235)
    • Author : Nasiim Durraani
    • مطبع : Fikr-e-Nau (39 (Quarterly))
    • اشاعت : 39 (Quarterly)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے