Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس رعونت سے وہ جیتے ہیں کہ مرنا ہی نہیں

حبیب جالب

اس رعونت سے وہ جیتے ہیں کہ مرنا ہی نہیں

حبیب جالب

MORE BYحبیب جالب

    اس رعونت سے وہ جیتے ہیں کہ مرنا ہی نہیں

    تخت پر بیٹھے ہیں یوں جیسے اترنا ہی نہیں

    یوں مہ و انجم کی وادی میں اڑے پھرتے ہیں وہ

    خاک کے ذروں پہ جیسے پاؤں دھرنا ہی نہیں

    ان کا دعویٰ ہے کہ سورج بھی انہی کا ہے غلام

    شب جو ہم پر آئی ہے اس کو گزرنا ہی نہیں

    کیا علاج اس کا اگر ہو مدعا ان کا یہی

    اہتمام رنگ و بو گلشن میں کرنا ہی نہیں

    ظلم سے ہیں برسر پیکار آزادی پسند

    ان پہاڑوں میں جہاں پر کوئی جھرنا ہی نہیں

    دل بھی ان کے ہیں سیہ خوراک زنداں کی طرح

    ان سے اپنا غم بیاں اب ہم کو کرنا ہی نہیں

    انتہا کر لیں ستم کی لوگ ابھی ہیں خواب میں

    جاگ اٹھے جب لوگ تو ان کو ٹھہرنا ہی نہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Kulliyat-e-Habib Jalib (Pg. 170)
    • Author : Habib Jalib
    • مطبع : Tahir Sons Publishers (2012)
    • اشاعت : 2012

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے