Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس رخ پہ پھر گلاب سے کھلنے لگے تو ہیں

نعیم صدیقی

اس رخ پہ پھر گلاب سے کھلنے لگے تو ہیں

نعیم صدیقی

MORE BYنعیم صدیقی

    اس رخ پہ پھر گلاب سے کھلنے لگے تو ہیں

    اے چشم اشتیاق ترے دن پھرے تو ہیں

    کچھ اہتمام رونق مے خانہ ہے ضرور

    ٹھنڈی ہوا چلی تو ہے بادل گھرے تو ہیں

    لو اب تو آئی منزل جاناں سے بوئے خوش

    کچھ ٹھوکریں لگی تو ہیں کانٹے چبھے تو ہیں

    وہ کر کے اپنے چاہنے والوں کا قتل عام

    اب کچھ پسیجنے تو لگے ہیں دبے تو ہیں

    گلشن کی خیر ہو تو گوارا قفس ہمیں

    اڑتی سی ہے خبر کہ نئے گل کھلے تو ہیں

    تکفیر سے نہ جس کی بچا ایک رند بھی

    اس زہد سے بھی مکر کے پردے اٹھے تو ہیں

    اپنے نیاز مند کے صدق و صفا کو وہ

    یوں مانتے نہیں ہیں مگر جانتے تو ہیں

    پھر مسند قضا پہ ہوا ظلم جلوہ گر

    تعزیر جرم عشق کے ساماں ہوئے تو ہیں

    اس دور کے ظلام میں سورج بھی گم سہی

    ساتھ اپنے داغ ہائے کہن کے دئے تو ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے