اس سے دامن کو چھڑانا بھی نہیں چاہتے ہم
اس سے دامن کو چھڑانا بھی نہیں چاہتے ہم
اس قدر خود کو ستانا بھی نہیں چاہتے ہم
ہم نے دل سے اسے باہر تو نکالا ہے مگر
اس کو ویرانہ بنانا بھی نہیں چاہتے ہم
میں ہوں کھنڈر در و دیوار بھی گر جائیں گے
اس کو دلہن سا سجانا بھی نہیں چاہتے ہم
اب تو سورج کی شعاعوں نے سمیٹا ہے بدن
اس کی بانہوں میں ٹھکانہ بھی نہیں چاہتے ہم
رات کی رانی میں بنتی رہی اس آنگن کی
خود کو شرطوں پہ مٹانا بھی نہیں چاہتے ہم
ساری حد پار کی ٔہے ہم نے محبت کی مگر
دشت میں کوئی دوانہ بھی نہیں چاہتے ہم
رنج و غم اشکوں کے شبنم ہی شغفؔ کافی ہیں
مثل خیرات خزانہ بھی نہیں چاہتے ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.