Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس سے گلہ کروں کہ اسے بھول جاؤں میں

نسیم اجمل

اس سے گلہ کروں کہ اسے بھول جاؤں میں

نسیم اجمل

MORE BYنسیم اجمل

    اس سے گلہ کروں کہ اسے بھول جاؤں میں

    وہ وقت آ پڑا ہے کہ سب کچھ گنواؤں میں

    کس کو دکھاؤں اپنی شب تار تار کو

    سایہ بھی کوئی ہو تو اسے کچھ بتاؤں میں

    مغرور ہو گیا ہے مجھے مجھ سے چھین کر

    اے کاش اس کو اس سے کبھی چھین لاؤں میں

    قصے سنا رہا ہے مری بے وفائی کے

    اس کی طرح سے خود کو کبھی آزماؤں میں

    کوئی نشاں ملے نہ کسی موج کو کبھی

    گہرے سمندروں میں کہیں ڈوب جاؤں میں

    اک بار مجھ کو اٹھ کے گلے سے لگا بھی لے

    کس کو خبر ہے پھر یہاں آؤں نہ آؤں میں

    محو طلسم شوخیٔ ریگ رواں ہے دل

    اب بیٹھ کے کہاں تری صورت بناؤں میں

    حیران ہوں میں اپنی قبا کو اتار کر

    زخموں کے اس دیار میں کس کو بلاؤں میں

    میں خاک ہو چکا ہوں خود اپنی ہی آگ میں

    اس کے لہو کی آگ کہاں سے بجھاؤں میں

    جی چاہتا ہے گھوموں میں اجملؔ خلا خلا

    اپنے بدن کے پار کہیں مسکراؤں میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے