Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس سے ہے اگر پیار بتا کیوں نہیں دیتے

سعید نظر

اس سے ہے اگر پیار بتا کیوں نہیں دیتے

سعید نظر

MORE BYسعید نظر

    اس سے ہے اگر پیار بتا کیوں نہیں دیتے

    ہوتا ہو کہیں بھی وہ صدا کیوں نہیں دیتے

    پلتی ہے خلش جس سے نہاں خانۂ دل میں

    تم ایسی عداوت کو مٹا کیوں نہیں دیتے

    جو پیاس کی شدت کو سمجھنے سے ہو قاصر

    اس لب پہ کوئی دھوپ سجا کیوں نہیں دیتے

    رہتے ہیں جو فکروں کی گپھاؤں میں انہیں تم

    اک خواب مسرت کا دکھا کیوں نہیں دیتے

    دیکھا نہیں جاتا ہے غم ہجر کسی کا

    بچھڑے ہوئے لوگوں کو ملا کیوں نہیں دیتے

    تم پر جو بھروسہ ہے کہیں ختم نہ ہو جائے

    تم اچھے مسیحا ہو شفا کیوں نہیں دیتے

    بیٹھے ہو وہی بات لئے آج نظرؔ تم

    ماضی کے شب و روز بھلا کیوں نہیں دیتے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے