Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس سے کیا چھپ سکے بنائی بات

حبیب موسوی

اس سے کیا چھپ سکے بنائی بات

حبیب موسوی

MORE BYحبیب موسوی

    اس سے کیا چھپ سکے بنائی بات

    تاڑ جائے جو دل کی آئی بات

    کہئے گزری ہے ایک ساں کس کی

    کبھی بگڑی کبھی بن آئی بات

    رہے دل میں تو ہے وہ بات اپنی

    منہ سے نکلی ہوئی پرائی بات

    میں سمجھتا ہوں یہ نئی چالیں

    کبھی چھپتی نہیں سکھائی بات

    کہہ دیا اپنے دل کو خود بے رحم

    چھین لی میرے منہ کی آئی بات

    رکھ لیا عاشقوں نے نام وفا

    گئی جاں پر نہ جانے پائی بات

    رنگ بگڑا ہے ان کی صحبت کا

    اب نہیں ہے وہ ابتدائی بات

    مجھ سے بے وجہ ہوتے ہو بد ظن

    کر کے باور سنی سنائی بات

    کیا ہو ان کا مزاج داں کوئی

    روٹھنا کھیل ہے لڑائی بات

    غیر کا ذکر گر نہ تھا صاحب

    میرے آتے ہی کیوں اڑائی بات

    دل میں رکھتا ہے خوب سن کے حبیبؔ

    چاہے اپنی ہو یا پرائی بات

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے