اس سے رشتہ تھا ایک دو پل کا
اور سالم ہے خوف دل دل کا
کتنے طوفان جذب کرتا ہے
پیڑ پھر بھی ہرا ہے جنگلے کا
آ گئے بوریا نشینوں میں
دل مرا ہو گیا ہے مخمل کا
ہر طرف تھا نشور کا عالم
آ گئے گھر تو جی ہوا ہلکا
جب سے آنکھوں میں بجھ گئے سپنے
پھر کبھی اشک بھی نہیں چھلکا
کوئی موسم ہو وہ برس جائے
ایک ٹکڑا ہے شوخ بادل کا
یہ زمانہ نثارؔ ہے اس پر
خوف جس کو نہیں ہے مقتل کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.