اس شام کو جب روٹھ کے میں گھر سے چلا تھا
اس شام کو جب روٹھ کے میں گھر سے چلا تھا
اک سایہ بھی بچھڑے ہوئے منظر سے چلا تھا
اب آسماں ہاتھوں میں ہے پیروی میں زمیں ہے
میں بے سر و سامان ترے در سے چلا تھا
بے بس اسے کر دے گی ہواؤں کی سیاست
بادل کا وہ ٹکڑا جو سمندر سے چلا تھا
دینے لگا آکاش کے دروازوں پہ دستک
انسان کا وہ دور جو پتھر سے چلا تھا
اس شخص کی شہرت کو نہ پیمانہ بناؤ
کھوٹا تھا وہ سکہ جو مقدر سے چلا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.