اس شب بے سحر کی خیر نہیں
اس شب بے سحر کی خیر نہیں
ورنہ شمس و قمر کی خیر نہیں
پھر گئے دن جلی ہوئی کلیو
آج برق و شرر کی خیر نہیں
لکھ تو دی ہیں کھری کھری باتیں
لیکن اب نامہ بر کی خیر نہیں
یا تو پنجرے کی شامت آئی ہے
یا مرے بال و پر کی خیر نہیں
جب شیاطین بن رہے ہیں خدا
یاں کسی بحر و بر کی خیر نہیں
ایسے ویسوں سے کیا خطر ان کو
صرف اہل نظر کی خیر نہیں
دیر بس اک نگاہ خاص کی ہے
دل کی سینہ کی سر کی خیر نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.