Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس شوخ کے لطیف اشاروں کو دیکھیے

جے کرشن چودھری حبیب

اس شوخ کے لطیف اشاروں کو دیکھیے

جے کرشن چودھری حبیب

MORE BYجے کرشن چودھری حبیب

    اس شوخ کے لطیف اشاروں کو دیکھیے

    بکھرے ہوئے حسین نظاروں کو دیکھیے

    ہر ایک شے میں اس کا ہی جلوہ ہے رو بہ رو

    یہ ایک دیکھیے کہ ہزاروں کو دیکھیے

    نظروں میں گر سمایا ہے اس یار کا جمال

    در در گلی گلی میں نگاروں کو دیکھیے

    یہ کس کے رنگ و روپ کا عکس جمیل ہے

    چھائی ہوئی چمن میں بہاروں کو دیکھیے

    نیرنگی حیات ہے ہر سمت جلوہ گر

    طوفاں کو دیکھیے کہ کناروں کو دیکھیے

    پردے اٹھا کے آج شبستان عیش کے

    ہاں اک نگاہ درد کے ماروں کو دیکھیے

    الفت میں تیری ہار چکے ہیں جو جان و دل

    اپنے کبھی تو سینہ فگاروں کو دیکھیے

    کیوں عمر مختصر کو کریں وقف رنج و غم

    دم بھر تو زندگی کی بہاروں کو دیکھیے

    دم بھر کہیں تھمیں نہ یہ روکے کہیں رکیں

    اس قلزم حیات کے دھاروں کو دیکھیے

    سیر چمن نہ یار نہ مطرب نہ شغل مے

    کیا دیکھ کر حبیبؔ بہاروں کو دیکھیے

    مأخذ :
    • کتاب : نغمۂ زندگی (Pg. 59)
    • Author : جے کرشن چودھری حبیب
    • مطبع : جے کرشن چودھری حبیب

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے