اس شوخ کو اپنا کرنے کا بے سمجھے نہ ارماں کر لینا
اس شوخ کو اپنا کرنے کا بے سمجھے نہ ارماں کر لینا
بھولے سے کبھی ایسا سودا مت اے دل ناداں کر لینا
انجام محبت کیا ہوگا آغاز میں اس کا دھیان رہے
دریا میں اترنے سے پہلے اندازۂ طوفاں کر لینا
ظاہر میں تعلق لاکھ رہے ہو سکتی نہیں ہے یکجہتی
دل دینا کسی کافر کو اگر تو پہلے مسلماں کر لینا
ہے ضبط الم میں پوشیدہ معراج ترقی کا زینہ
تم صبر و تحمل سے اپنی مشکل کو بھی آساں کر لینا
اک روز یہاں سے جانا ہے یہ بات ہمیشہ یاد رہے
سامان سفر کچھ کر لینا کچھ کار نمایاں کر لینا
سنتا ہوں ریاضؔ اس دنیا میں اک روز شفق کی شہرت تھی
ان جیسے معزز لوگوں کا تم خود کو ثنا خواں کر لینا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.