اس ستم گر سے آشنائی کی
اس ستم گر سے آشنائی کی
عمر بھر جس نے بے وفائی کی
ہنستے ہنستے ہی توڑنا دل کا
اک ادا ہے یہ دل ربائی کی
میں کہ خاموش عشق کا طالب
ان کو عادت ہے خود نمائی کی
درد و غم اور کرب کا عالم
ہائے کیا رات تھی جدائی کی
ان کا دیدار گرچہ مشکل تھا
جرأت شوق نے رسائی کی
نہ چلا گرد کارواں تک میں
انتہا ہے شکستہ پائی کی
جب اسیری میں قرب ہو ان کا
کون خواہش کرے رہائی کی
رنج و غم میں بھی مطمئن رکھنا
یہ تو ہے شان کبریائی کی
غم کی تاریک وادیوں میں عظیمؔ
دل کے زخموں نے رہنمائی کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.