Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس طرف آنکھ کے رستے سے نکالے دھوکے

پونم پرکاش

اس طرف آنکھ کے رستے سے نکالے دھوکے

پونم پرکاش

MORE BYپونم پرکاش

    اس طرف آنکھ کے رستے سے نکالے دھوکے

    اس طرف دل نے حسیں پھر نئے پالے دھوکے

    کر دیا پہلے سرابوں کے حوالے اور پھر

    میں نے پیاسے کو پکارا کہ سنبھالے دھوکے

    ہر قدم پر رہا بیدار یہ نا بینا پن

    کھا گئے یار مگر دیکھنے والے دھوکے

    ایک دو ہو تو یقیں جان کے کر لوں لیکن

    یار تو نے تو ہر اک بات میں ڈالے دھوکے

    رقص کرتے ہیں اندھیروں میں تو عریاں شب بھر

    اوڑھ کر رہتے ہیں دن بھر ہی اجالے دھوکے

    دل کے حق میں تو وہ ہی ایک بشر دانہ ہے

    موند کر آنکھ جو سینے سے لگا لے دھوکے

    ریزہ ریزہ ہے مری پیاس یقینی لیکن

    قطرہ قطرہ یہ ترے سارے پیالے دھوکے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے