Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس طرف اہل حسد ہیں جو بجھاتے ہیں چراغ

فراز حسن پوری

اس طرف اہل حسد ہیں جو بجھاتے ہیں چراغ

فراز حسن پوری

MORE BYفراز حسن پوری

    اس طرف اہل حسد ہیں جو بجھاتے ہیں چراغ

    اس طرف ہم ہیں چراغوں سے جلاتے ہیں چراغ

    چین ماں باپ کی آنکھوں کو نہیں آتا ہے

    جب تلک لوٹ کے گھر میں نہیں آتے ہیں چراغ

    یہ ترقی ہے کہ تہذیب کا گرتا معیار

    آنکھیں اس دور میں سورج سے ملاتے ہیں چراغ

    اس طرف وہ بھی پریشاں ہیں محبت کر کے

    رات بھر ہم بھی جلاتے ہیں بجھاتے ہیں چراغ

    میں ضعیفی کے اندھیروں میں پڑا ہوں اپنے

    کب تلک دیکھو مرا ساتھ نبھاتے ہیں چراغ

    سب کی فطرت میں نہیں ہوتا اجالے کرنا

    اپنے گھر کو بھی کبھی آگ لگاتے ہیں چراغ

    ہو گئی خاک محبت کی کہانی کب کی

    اور ہم آج بھی ماضی کے جلاتے ہیں چراغ

    ہم سے آتی نہیں نفرت کی تجارت اے فرازؔ

    ہم سخن ور ہیں محبت کے جلاتے ہیں چراغ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے