اس زلف سے دل ہو کر آزاد بہت رویا
اس زلف سے دل ہو کر آزاد بہت رویا
یہ سلسلۂ الفت کر یاد بہت رویا
رحم اس کو نہ تھا ہرگز ہر چند بحال سگ
اس کوچے میں میں کر کر فریاد بہت رویا
مظلومی مری اور ظلم دیکھ اس بت کافر کا
رحم آیا ستم کے تئیں بے داد بہت رویا
دل غم سے نہ ہو خالی رونے سے مرا لیکن
تا ہو مرے رونے سے وہ شاد بہت رویا
اس عشق کی مجبوری ناصح پہ کھلی جب سے
کر منع محبت کا ارشاد بہت رویا
دیکھی نہ خدا ترسی اک گبر و مسلماں سے
ہر اک سے طلب کر کر میں داد بہت رویا
انجام محبت کا بوجھا تھا مگر اس کو
جب دل لگا شیریں سے فرہاد بہت رویا
ہے تازہ گرفتاروں کی فریاد کو کیا رقت
شب نالہ مرا سن کر صیاد بہت رویا
سنگیں دلی اس بت کی میں جس سے کہی حسرتؔ
ہر چند دل اس کا تھا فولاد بہت رویا
- Deewan-e-Hasrat Azeemabadi
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.