Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اسے عہد محبت سے مکر جانے کی جلدی تھی

واجد حسین ساحل

اسے عہد محبت سے مکر جانے کی جلدی تھی

واجد حسین ساحل

MORE BYواجد حسین ساحل

    اسے عہد محبت سے مکر جانے کی جلدی تھی

    تھمی بارش تو دریا کو اتر جانے کی جلدی تھی

    بچھڑ کر اس کو بھی شاید نئی دنیا بسانی تھی

    مجھے بھی ٹوٹ کر خود ہی بکھر جانے کی جلدی تھی

    سبب کوئی تو بتلا دو یوں اس کے دور جانے کا

    اسے مجھ سے جدا ہو کر کدھر جانے کی جلدی تھی

    یہ چاہت رند کی تھی رات بھر پیتا رہوں لیکن

    ادھر ساقی کو بھی تو اپنے گھر جانے کی جلدی تھی

    اسے بھی شوق تھا ہر بات پر نقطہ بتانے کا

    مجھے بھی طنز سن سن کر نکھر جانے کی جلدی تھی

    مدد کے واسطے گھایل کی رکتا کون سڑکوں پر

    وہاں ہر شخص کو بچ کر گزر جانے کی جلدی تھی

    طبیب شہر تیرے ان دوا خانوں سے گھبرا کر

    غریب شہر کو بستر پہ مر جانے کی جلدی تھی

    توقع ہی نہ کی مرہم کی ان سے میں نے بھی ساحلؔ

    مرے زخموں کو تو ایسے ہی بھر جانے کی جلدی تھی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے