اسے اک اجنبی کھڑکی سے جھانکا
زمانے کو نئی کھڑکی سے جھانکا
وہ پورا چاند تھا لیکن ہمیشہ
گلی میں ادھ کھلی کھڑکی سے جھانکا
میں پہلی مرتبہ نشے میں آیا
کوئی جب دوسری کھڑکی سے جھانکا
امر ہونے کی خواہش مر گئی تھی
جب اس نے دائمی کھڑکی سے جھانکا
میں سبزے پر چلا تھا ننگے پاؤں
سحر دم شبنمی کھڑکی سے جھانکا
مجھے بھاتے ہیں لمحے اختتامی
میں پہلے آخری کھڑکی سے جھانکا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.