اسے اس وقت اس محفل میں ہونا چاہیے تھا خیر
اسے اس وقت اس محفل میں ہونا چاہیے تھا خیر
محبت میں انا کو دل سے کھونا چاہیے تھا خیر
نئے رشتہ بنانے تھے اگر شکوہ بھلا کر سب
تو دامن پر لگا وہ داغ دھونا چاہیے تھا خیر
پڑھا تھا اس کی آنکھوں میں ادھورا ایک مصرع جب
اسے لکھ کر غزل کا بیج بونا چاہیے تھا خیر
پتہ تھا تم کو میرے پاس کھونے کو نہیں ہے کچھ
مجھے کھو دینے کا ڈر تم کو ہونا چاہیے تھا خیر
مرے قصوں میں سن کر نام اس کا لوگ ہنستے تھے
اسے اس بات پر تھوڑا تو رونا چاہیے تھا خیر
بچھڑتے وقت اس کی آنکھ میں کچھ بھی نہیں دیکھا
اسے دو پل تو پلکوں کو بھگونا چاہیے تھا خیر
اگر سپنوں میں کرنا تھا حقیقت کو بیاں تو پھر
اسے اس کے لیے تھوڑا تو سونا چاہیے تھا خیر
میں اپنے عشق میں ڈوبی تھی مجھ کو علم ہی کب تھا
اسے تو بس محبت کا کھلونا چاہیے تھا خیر
مرے دل کی تسلی کے لیے تصویر بھیجی ہے
تمہیں اس وقت میرے پاس ہونا چاہیے تھا خیر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.