اسے کامیابی کی حاجت نہیں
اسے کامیابی کی حاجت نہیں
محبت ہے کوئی تجارت نہیں
خطا وار شکر و شکایت نہیں
اسے بات کرنے کی عادت نہیں
میں رہتا ہوں اس کے خیالوں میں گم
مجھے سانس لینے کی فرصت نہیں
وہ ہے رنگ خوشبو دھنک چاندنی
اسے زیب و زینت کی حاجت نہیں
ستم گر وہ مجھ پر ہو جب مہرباں
مبارک کوئی ایسی ساعت نہیں
اٹھاؤں میں ناز اس گل اندام کے
مرے واسطے یہ سعادت نہیں
خوشی کے تعاقب میں ہے غم یہاں
یہ دنیا جہنم ہے جنت نہیں
قرین حقیقت ہے یہ قول بھی
زمانے میں اب کچھ شرافت نہیں
میں اس کو محبت کا تحفہ کہوں
اگر تم کو مجھ سے شکایت نہیں
میں کرتا ہوں جن ساتھیوں سے گریز
مجھے ان سے کوئی شکایت نہیں
مجھے حاسدوں سے ہے شکوہ مگر
خدا واسطے کی عداوت نہیں
تری بات سچی ہے واعظ مگر
بیاں میں ترے کچھ لطافت نہیں
جماعت ہے حسن عبادت مگر
جو دل سے نہ ہو وہ عبادت نہیں
حکیمانہ الفت سے آراستہ
شریعت سے ہٹ کر طریقت نہیں
جہاں میں وہی اب ہے بے اختیار
جسے جھوٹ بکنے کی عادت نہیں
محبت میں ہے راز راز حیات
محبت سے بڑھ کر عبادت نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.