Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اسے کہہ دو حوادث کے بچھے ہیں جال سڑکوں پر

انس نبیل

اسے کہہ دو حوادث کے بچھے ہیں جال سڑکوں پر

انس نبیل

MORE BYانس نبیل

    اسے کہہ دو حوادث کے بچھے ہیں جال سڑکوں پر

    چلا کرتا ہے جو ہر دم گھمنڈی چال سڑکوں پر

    اگر مسلک کے جھگڑوں نے مساجد بانٹ رکھی ہیں

    تو پھر بہر خدا اپنے مصلے ڈال سڑکوں پر

    کوئی سگنل کے وقفے تک بھی رکنے کو نہیں راضی

    گنوا دیتا ہے کوئی ہنس کے سالوں سال سڑکوں پر

    مشینیں گاڑیاں ہی گھومتی ہیں رات دن یارو

    ہمارے دور میں ہے آدمی کا کال سڑکوں پر

    بگڑ جاتی ہے جب تقدیر کی اور وقت کی گاڑی

    اتر آتے ہیں سلطاں بن کے پھر کنگال سڑکوں پر

    کنواری کوئی مچھلی شب میں تنہا گھر سے نہ نکلے

    کہ شب میں پھرتے ہیں بھوکے کئی گھڑیال سڑکوں پر

    نہیں گر نام میرا نا سہی پر کم سے کم یہ ہو

    مری غزلیں چلیں اس کے لبوں کی لال سڑکوں پر

    چمن کی سمت جاتی تتلیاں رہ سے بھٹک جائیں

    وہ لہرا دے جو گل جیسے مہکتے بال سڑکوں پر

    نبیلؔ اس طرح چمٹی ہے کسی کی یاد اس دل سے

    جمی رہتی ہے جیسے گرد کی اک شال سڑکوں پر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے