اسے خیال میں باندھوں کہ خواب میں دیکھوں
اسے خیال میں باندھوں کہ خواب میں دیکھوں
کوئی وہ بت ہے اسے کیوں حجاب میں دیکھوں
یہ وصف بھی دل خانہ خراب میں دیکھوں
سراپا میں اسے سو سو حجاب میں دیکھوں
اسی کا نقش میں ہر انتخاب میں دیکھوں
اسی کا ذکر ہے جس بھی کتاب میں دیکھوں
اسی کا عکس ابھر آئے صفحے صفحے پر
اسی کا نام میں ہر ایک باب میں دیکھوں
اسی کے رخ کے خد و خال پڑھتا رہتا ہوں
وہ ہی نہ ہو کہیں شامل نصاب میں دیکھوں
سوال کر تو دیا اس سے بے خودی میں کنولؔ
مرے نصیب میں کیا ہے جواب میں دیکھوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.