Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اسے خود کو بدل لینا گوارہ بھی نہیں ہوتا

سلیم سرفراز

اسے خود کو بدل لینا گوارہ بھی نہیں ہوتا

سلیم سرفراز

MORE BYسلیم سرفراز

    اسے خود کو بدل لینا گوارہ بھی نہیں ہوتا

    ہمارا ایسی دنیا میں گزارہ بھی نہیں ہوتا

    ہمیں اس موڑ پر لے آتے ہیں یہ خون کے رشتے

    کہ جینے کے علاوہ اور چارہ بھی نہیں ہوتا

    یہ سارے چاند سورج ان کے قدموں میں ہی رہتے ہیں

    ہمارے ہاتھ میں کیوں ایک تارہ بھی نہیں ہوتا

    ڈبو دیتیں ہمیں دریائے ماہ و سال کی موجیں

    اس اک لمحے کا جو حاصل سہارا بھی نہیں ہوتا

    تعجب ہے کہ ہم اکثر وہیں پر ڈوب جاتے ہیں

    جہاں سے دور آنکھوں میں کنارہ بھی نہیں ہوتا

    سبھی کو شہر اپنا دلکش‌ و دلچسپ لگتا ہے

    اگرچہ وہ سمرقند و بخارا بھی نہیں ہوتا

    یہ کن نا آشنا لوگوں کی بستی میں چلے آئے

    سخن کیسا کہیں سے اک اشارہ بھی نہیں ہوتا

    مخالف موسم دل ہی نہیں ہوتا مسافت میں

    موافق کچھ سلیمؔ اپنا ستارہ بھی نہیں ہوتا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے