Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اسے لگا تھا کسی اور ہی گلی میں ہوا

عزیر یوسف

اسے لگا تھا کسی اور ہی گلی میں ہوا

عزیر یوسف

MORE BYعزیر یوسف

    اسے لگا تھا کسی اور ہی گلی میں ہوا

    جو حادثہ تھا خبر میں مری گلی میں ہوا

    دو ایک لوگ نہیں تھے بھری گلی میں ہوا

    تجھے خبر ہے تماشا تری گلی میں ہوا

    ہماری بات گھروں کی گھروں میں کیوں نہ رہی

    ہمارا فیصلہ کیونکر کسی گلی میں ہوا

    مری گھڑی تو رکی ہے مجھے بتاؤ ذرا

    طلوع صبح یہاں کون سی گلی میں ہوا

    پھر ایک شخص کھڑا دیکھتا تھا ہر گھر کو

    کہ گھر کا دکھ تھا اسے اور دکھی گلی میں ہوا

    عجیب قتل تھا آواز تک نہ آئی کوئی

    نہ کوئی شور شرابہ کسی گلی میں ہوا

    تمہارا مجھ سے بچھڑنے کا تذکرہ ہر پل

    برائے بحث ہوا اور گلی گلی میں ہوا

    جہاں سے راستے اپنے جدا ہوئے تھے عزیرؔ

    ہمارا سامنا پھر سے اسی گلی میں ہوا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے