Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اسے میں تلاش کہاں کروں وہ عروج ہے میں زوال ہوں

سجاد باقر رضوی

اسے میں تلاش کہاں کروں وہ عروج ہے میں زوال ہوں

سجاد باقر رضوی

MORE BYسجاد باقر رضوی

    اسے میں تلاش کہاں کروں وہ عروج ہے میں زوال ہوں

    غم مستقل مرا حل کہاں وہ جواب ہے میں سوال ہوں

    نئے موسموں کی ہوں آرزو نئی رفعتوں کی ہوں جستجو

    مجھے توڑ خواب جہان نو میں طلسم باب خیال ہوں

    مرے آئنے کی کدورتیں مری اپنی ذات کی گرد ہیں

    مجھے کب ملال کسی سے ہو کہ میں آپ اپنا مآل ہوں

    مری بندگی کے یہ مشغلے کہ خدائی سے بھی معاملے

    کبھی خود ہی دست کریم ہوں کبھی خود ہی دست سوال ہوں

    یہ بلند و پست جہان دل کہیں حوصلے کہیں مرحلے

    کبھی ہوں میں اوج خیال پر کبھی ضعف جاں سے نڈھال ہوں

    کبھی کھل گئی جو کوئی کلی تو پیام شوق گلی گلی

    کبھی آ گئی جو ہوائے غم تو میں گرد باد ملال ہوں

    کبھی مجھ سے سوز حیات لے کبھی مجھ سے ساز حیات سن

    میں فضائے قریہ ہجر ہوں میں ہوائے شہر وصال ہوں

    کبھی میں اسیر مکاں ہوا کبھی ماورائے زماں ہوا

    کبھی آج میں کبھی کل میں ہوں میں عجیب صورت حال ہوں

    کوئی اپنے آپ سے ہے مفر نہ ہوں اپنی ذات سے با خبر

    میں تلاش اپنی کہاں کروں کہ میں آپ اپنی مثال ہوں

    میں ہوں اپنی ذات میں خود چمن میں ہوں باقرؔ اپنے نمو کا فن

    کبھی غنچگی میں گرفتہ دل کبھی جوش جاں سے نہاں ہوں

    مأخذ :
    • کتاب : Kulliyat-e-Baqir (Pg. 217)
    • Author : Sajjad Baqir Rizvi
    • مطبع : Sayyed Mohammad Ali Anjum Rizvi (2010)
    • اشاعت : 2010

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے