اسے نہ دیکھ کے دیکھا تو کیا ملا مجھ کو
اسے نہ دیکھ کے دیکھا تو کیا ملا مجھ کو
میں آدھی رات کو روتا ہوا ملا مجھ کو
ترا نہ ملنا عجب گل کھلا گیا اب کے
ترے ہی جیسا کوئی دوسرا ملا مجھ کو
کل ایک لاش ملی تھی مجھے سمندر میں
اسی کی جیب سے تیرا پتا ملا مجھ کو
بہت ہی دور کہیں کوئی بم گرا تھا مگر
مرا مکان بھی جلتا ہوا ملا مجھ کو
مری غزل تھی پہ علویؔ کا نام تھا اس پر
غزل پڑھی تو انوکھا مزا ملا مجھ کو
- کتاب : لفافے میں روشنی (Pg. 45)
- Author : محمد علوی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.