اسے تو کھو ہی چکے پھر خیال کیا اس کا
اسے تو کھو ہی چکے پھر خیال کیا اس کا
یہ فکر کیسی کہ پھر ہوگا حال کیا اس کا
وہ ایک شخص جسے خود ہی چھوڑ بیٹھے ہیں
گھلائے دیتا ہے دل کو ملال کیا اس کا
تمہاری آنکھوں میں چھلکیں ندامتیں کیسے
جواب بننے لگا کیا سوال کیا اس کا
وہ نفرتوں کے بھنور میں بھی مسکرا کے ملا
اب اس سے بڑھ کے بھلا ہو کمال کیا اس کا
اسے تو جاں سے بھی اپنی عزیز تر رکھئے
جو زخم خود ہی لگے اندمال کیا اس کا
اب اس طرح بھی نہ یادوں کی کرچیاں چنئے
نہ تھا فراق سے بہتر وصال کیا اس کا
یہ سوچ کر نہ اسے پھر کبھی ملے خالدؔ
کہ جانے ہوگا ندامت سے حال کیا اس کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.