اسے یہ وہم وہ شاطر بڑا ہے
اسے یہ وہم وہ شاطر بڑا ہے
ابھی ہم سے کہاں پالا پڑا ہے
وہ خود خاموش ہی کب ہو رہا تھا
طمانچہ وقت نے منہ پر جڑا ہے
دلیلیں دیتے دیتے تھک چکا میں
وہ جاہل اپنی ہی ضد پر اڑا ہے
ادھر کچھ اہل حق سینہ سپر ہیں
ادھر باطل کا اک لشکر کھڑا ہے
تری تعظیم اور کیسے کروں میں
ترے قدموں میں میرا سر پڑا ہے
میں کیسے چھوڑ دوں اب ہاتھ اس کا
مری خاطر وہ دنیا سے لڑا ہے
خدائی کا جسے دعویٰ تھا کل تک
وہ اپنی قبر میں اوندھا پڑا ہے
اسے کیوں آئنہ دکھلا رہے ہو
وہ بے غیرت بڑا چکنا گھڑا ہے
لہو رستا ہے میرے دل میں اب تک
تمہاری یاد کا خنجر گڑا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.