اسی گھر میں اجالے بولتے ہیں
اسی گھر میں اجالے بولتے ہیں
جہاں ہاتھوں کے چھالے بولتے ہیں
کہیں سوکھی ہوئی روٹی کے ٹکڑے
کہیں گھی کے نوالے بولتے ہیں
چلو احساس کی دیوی کو پوجو
مرے دل کے شوالے بولتے ہیں
نہیں آیا کوئی مدت سے اس میں
حویلی کے یہ جالے بولتے ہیں
کتاب رخ پہ جو لکھا ہوا ہے
اسی کے سب حوالے بولتے ہیں
ہوائے وقت آ خاموش کر دے
جو دروازوں پہ تالے بولتے ہیں
زباں کی نہر سے غیبت کے مینڈک
پھر اپنا سر نکالے بولتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.