اسی کے کہنے پہ منحصر ہے
یہ سارا اس کی سر راہ پر ہے
کمال داد اس کو اس قدر ہے
یہ زور اس کی ہی واہ پر ہے
کہاں کہاں کس کو کیا ملے گا
یہ فیصلہ سربراہ پر ہے
کسی کی آنکھوں کے اشک پر ہے
کسی کے ہونٹوں کی آہ پر ہے
بدل تو لوں راستہ مگر پھر
نظر ابھی زاد راہ پر ہے
چلے گا اب کتنی دور تک تو
یہ اپنے زور نباہ پر ہے
ہر ایک محور ہر ایک مرکز
ابھی تک اس کج کلاہ پر ہے
وہ بخش دے چاہے مار ڈالے
یہ فیصلہ آج شاہ پر ہے
کہاں سے پلٹے کہاں پہ ٹھہرے
یہ منحصر اب نگاہ پر ہے
لو آج ڈوبیں کہ پار اتریں
یہ سب تو ممتازؔ چاہ پر ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.