اسی کے پیار کو دل سے نکال رکھا ہے
اسی کے پیار کو دل سے نکال رکھا ہے
ہمیشہ جس نے ہمارا خیال رکھا ہے
وگرنہ ٹوٹ کے کب کا بکھر گیا ہوتا
خیال یار نے دل کو سنبھال رکھا ہے
مگر ہیں دیدۂ بینا کو ہم سمیٹے ہوئے
ہمارے آگے ہمارا مآل رکھا ہے
چلے بھی آؤ کہ ہم نے دیار غیر میں بھی
سبیل ڈھونڈ لی رستہ نکال رکھا ہے
شکستہ خواب مقدر کہیں نہ بن جائیں
خدائے وقت نے وعدوں پہ ٹال رکھا ہے
ازل کے دن سے مبارکؔ ہواؤں کی زد پر
مرا وجود دیئے کی مثال رکھا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.