اسی کے قدموں سے ایک چہرہ نکالنا ہے
اسی کے قدموں سے ایک چہرہ نکالنا ہے
گرے شجر سے ہوا کا شجرہ نکالنا ہے
میں دیر سے ایک در پہ خالی کھڑا ہوا ہوں
کسی کی مصروفیت میں وقفہ نکالنا ہے
مجھے پہاڑوں کو کھودتے دیکھ کیا رہے ہو
کہیں پہنچنا نہیں ہے رستہ نکالنا ہے
بڑے بڑوں سے اکڑ کے ملتا ہوں آج کل میں
مجھے خداؤں میں ایک بندہ نکالنا ہے
بہت دنوں سے سکون پھیلا ہے زندگی میں
اسی تسلی میں اب اچنبھا نکالنا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.