اسی کی ہو گئی ہوں رفتہ رفتہ
اسی کی ہو گئی ہوں رفتہ رفتہ
اسی میں کھو گئی ہوں رفتہ رفتہ
میں کشت زیست میں فصلوں کی صورت
کچھ آنسو بو گئی ہوں رفتہ رفتہ
گزاری ہیں ہزاروں دکھ کی راتیں
بہادر ہو گئی ہوں رفتہ رفتہ
ستم سہہ کر رہی خاموش صدیوں
وہ سمجھا سو گئی ہوں رفتہ رفتہ
میں ہو کر بے خطا مجرم ہی ٹھہری
تو باغی ہو گئی ہوں رفتہ رفتہ
جفا خو سے وفائیں کرتے کرتے
دوانی ہو گئی ہوں رفتہ رفتہ
عیاںؔ پتھر کے سینے میں ٹھہر کر
میں پانی ہو گئی ہوں رفتہ رفتہ
- کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 90)
- مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.