اسی مقام پہ جا کر ہمیں ٹھہرنا ہے
اسی مقام پہ جا کر ہمیں ٹھہرنا ہے
جہاں سے خلق خدا کو کبھی گزرنا ہے
ہمارا حال بھی اچھا نہیں ہے برسوں سے
مگر اسی میں گزر اور بسر بھی کرنا ہے
ہر ایک سمت سے یلغار روشنی کی ہے
ہمیں تو روز اندھیرے میں یوں ہی رہنا ہے
وہ ایک ذات جو دونوں جہاں کا خالق ہے
دراز دست طلب بھی اسی سے کرنا ہے
ہمیں ان آئنوں سے کچھ غرض نہیں رضواںؔ
اسی کے عکس مسلسل ہی سے سنورنا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.