Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اسی نے آدم کے نقش پا کو ازل کیا تھا بھرم رکھا تھا

اسامہ خالد

اسی نے آدم کے نقش پا کو ازل کیا تھا بھرم رکھا تھا

اسامہ خالد

MORE BYاسامہ خالد

    اسی نے آدم کے نقش پا کو ازل کیا تھا بھرم رکھا تھا

    زمیں پہ جلوہ فگن نہ ہو کر بھی جس نے پہلا قدم رکھا تھا

    ہم ایک ترتیب سے تمہاری اداس نظموں پہ رو چکے ہیں

    کہ آنسوؤں اور خون کے بیچ ڈیڑھ سسکی کا سم رکھا تھا

    ضعیف وقتوں میں اپنے کنبے کی ذمہ داری اٹھائی ہم نے

    تمہارے ابو نے منہ دکھائی میں اس ہتھیلی پہ غم رکھا تھا

    انہی گلوں سے اب آٹھویں سر کی میٹھی آواز آ رہی ہے

    جنہوں نے ہجراں کی رات لرزش کے خاص عنصر کو کم رکھا تھا

    اسے بتانا کہ اپنے دریاؤں کی حفاظت کے کام آئے

    وہ پیڑ کشتی بنے ہوئے ہیں جنہوں نے صحرا میں نم رکھا تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے