Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اسی قاتل کا سینے میں تیرے خنجر رہا ہوگا

سمیر پرمل

اسی قاتل کا سینے میں تیرے خنجر رہا ہوگا

سمیر پرمل

MORE BYسمیر پرمل

    اسی قاتل کا سینے میں تیرے خنجر رہا ہوگا

    کہ جو چھپ کر بہت احساس کے اندر رہا ہوگا

    نہ جانے کس طرح خاموش دریا میں مچی ہلچل

    نگاہوں میں تری شاید کوئی کنکر رہا ہوگا

    در و دیوار سے آنسو ٹپکتے ہیں لہو بن کر

    اسی کمرے میں ارمانوں کا اک بستر رہا ہوگا

    کہیں سمٹا ہے سناٹے کی چادر اوڑھ کر دیکھو

    کبھی بستی میں وہ بھی کھلکھلاتا گھر رہا ہوگا

    تمہیں بھی ہو گیا دھوکا زمیں کی ان دراروں سے

    سمجھ بیٹھے ہمیشہ ہی یہ دل بنجر رہا ہوگا

    رہوں خاموش میں پھر بھی فسانہ بن ہی جاتا ہے

    ترے دل میں کسی اخبار کا دفتر رہا ہوگا

    مجھے شہرت عطا کی زہر رسوائی کا پیکر بھی

    مرے والد کے بھیتر بھی کوئی شنکر رہا ہوگا

    تری بنیاد میں شامل کئی معصوم چیخیں ہیں

    عمارت بن رہی ہوگی تو کیا منظر رہا ہوگا

    سنا ہے آپ کے دل میں رواں ہونے لگی نفرت

    یقیناً بد گماں پرملؔ کوئی شاعر رہا ہوگا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے