اسی رستے سے گزریں اور پرکھیں ہم نشاں اپنا
اسی رستے سے گزریں اور پرکھیں ہم نشاں اپنا
چلو دیکھیں ہے اب بھی کیا کسی لب پر بیاں اپنا
جسے دل سے بنایا تھا بڑے ارمان سے ہم نے
ہمارا راستہ تکتا ہے کیا اب بھی مکاں اپنا
وہ کہتے ہو جسے تم دشت اک ویران سا کوئی
کبھی تھا وہ تو پھولوں سے بھرا سارا جہاں اپنا
ہیں ہم ہی ہم تو دنیا میں نہیں ہے اور اب کوئی
نہ جانے کیسے ٹوٹے گا انا کا یہ گماں اپنا
فرشتو اس چمن کو تم سنوارو اپنے ہاتھوں سے
نہیں ہے رنگ پھولوں میں نہ کوئی باغباں اپنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.