Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اسی صحرا کے ہم بھی ہیں جہاں دیوانے جاتے ہیں

فرحت احساس

اسی صحرا کے ہم بھی ہیں جہاں دیوانے جاتے ہیں

فرحت احساس

MORE BYفرحت احساس

    اسی صحرا کے ہم بھی ہیں جہاں دیوانے جاتے ہیں

    حقیقت کے تعاقب میں جہاں افسانے جاتے ہیں

    در و دیوار والے تم درون خانہ والے ہم

    سو تم مسجد کی جانب جاؤ ہم میخانے جاتے ہیں

    انہیں یہ فکر ان کے شہر کی توسیع کیسے ہو

    مجھے تشویش میرے ہاتھ سے ویرانے جاتے ہیں

    ہمارا دشت کیا سرسبز ہے آب ندامت سے

    کہ سارے اہل شہر اکثر وہیں پچھتانے جاتے ہیں

    وہ مٹی کا بدن ہے یا کوئی جادو کی پڑیا ہے

    اسی لمحے نہیں ہوتا جب اس کو پانے جاتے ہیں

    وہیں شاید کوئی اگلی شناسائی کی محفل ہو

    تو چل دیتے ہیں ہم بھی جس طرف بیگانے جاتے ہیں

    اندھیری رات تھی بارش تھی اور مسجد کا دروازہ

    تو دیکھا فرحت احساسؔ ایک دم مستانے جاتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : محبت کرکے دیکھو نہ (Pg. 125)
    • Author : فرحت احساس
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے