اسلوب یقیناً ہے جداگانہ خدا کا
اسلوب یقیناً ہے جداگانہ خدا کا
پڑھتا ہوں تجھے جان کے افسانہ خدا کا
طالب کی طلب وسعت دامن سے جڑی ہے
ہم رند سمجھ سکتے ہیں پیمانہ خدا کا
دن رات ٹپکتے ہیں مری آنکھ سے آنسو
خالی نہیں ہوتا کبھی مے خانہ خدا کا
آیا ہے کوئی شخص دل زار میں رہنے
دیکھا ہے کسی نے کبھی ویرانہ خدا کا
کیا شیخ کو آداب فضیلت نہیں آتے
کھینچے ہے کبھی دست کبھی شانہ خدا کا
بوسہ بھی اسے دوں گا جو معیار پہ اترے
ہر آگ میں جلتا نہیں پروانہ خدا کا
جاتے ہیں طبیعت کی روانی جہاں لے جائے
مخصوص پتہ ہے کوئی میرا نہ خدا کا
بے رونقی خالق کو بھی اچھی نہیں لگتی
رنگوں سے بھرا رہتا ہے بت خانہ خدا کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.