اتار پھینکو لباس تن سے یہ شہر دل کا رواج نئیں ہے
اتار پھینکو لباس تن سے یہ شہر دل کا رواج نئیں ہے
میں شاہزادہ ہوں پاس میرے قلم تو ہے سر پہ تاج نئیں ہے
فضول باتوں میں صرف کر دی حیات جتنی تھی پاس میرے
کہا سنا معذرت کہ پاس وفا کی بھی مجھ میں لاج نئیں ہے
حریف میرے مقابلے میں کھڑے ہوئے ہیں تو کیا کروں میں
جو کل ملا تھا وہ دوست ہم رہ بتاؤں کیسے کہ آج نئیں ہے
سخنورو ہائے بزم غم ہے یہاں پہ بیٹھے ہیں لوگ جم کر
ہزار شاعر ہیں شہر بھر کے ہمارا اجمل سراجؔ نئیں ہے
بتاؤں کیا داستان اپنی سناؤں کیا حال زندگی کا
ندیمؔ مدت سے پھر رہا ہوں ملا کوئی کام کاج نئیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.