اتر آتے ہیں علامات کے بادل مجھ میں
اتر آتے ہیں علامات کے بادل مجھ میں
کوئی چنتا ہے کئی رنگ کے چاول مجھ میں
ایک حملے سے تو بچ جاؤں گی لیکن آگے
خواہشوں کے کئی دستے ہیں ہراول مجھ میں
پھر مرے دیس کے بچوں کی خبر لایا کوئی
پھر کھلے ہیں کئی انداز کے مقتل مجھ میں
روز اگ آتے ہیں اندیشے نئے پیڑوں کے
بڑھ رہا ہے مرے انکار کا جنگل مجھ میں
اتنے خوش نام بزرگوں میں بڑھا ہے مرا قد
کیسے اترے گی حمیراؔ کوئی دلدل مجھ میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.